دودھ اور گوشت کی پیداوار بڑھانے میں کلیہ امور حیوانات کا کردار

 تحریر از قلم: جناب قمر الدین عثمان صاحب
صدر سوسائٹی آف اینیمل سائنسز
بی ایس سی (آنرز) ڈیری سائنسز
ایم ایس سی (آنرز) لائیو سٹاک مینجمنٹ
کلیہ امور حیوانات، جامعہ زرعیہ فیصل آباد 

کلیہ امور حیوانات کی بنیاد 1962 میں شعبہ لائیو سٹاک کو جدت اور ترقی بخشنے کے لیے رکھی گئی۔ جو کہ زراعت کے شعبہ میں 60.5 فیصد کا حصہ دار ہے اور ملکی معیشت میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کلیہ امور حیوانات، ایک ایسا کلیہ ہے جس کی اہمیت و ضرورت نہ صرف ماضی میں تھی بلکہ دور حاضر میں بھی ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ اس کی اہمیت و ضرورت سے استغناء نہیں کیا جاسکتا۔ کلیہ امور حیوانات جانوروں سے حاصل ہونے والی خوراک کی بڑھوتری، جانوروں کی مؤثر پیداوار، ان کی نگہداشت اور لائیو سٹاک اینڈ ڈیری سیکٹر میں انقلاب برپا کردینے کی ضمانت دیتا ہے۔


"اس کلیہ کا مقصد جانوروں کی مؤثر پیداوار کے زریعے فوڈ سکیورٹی اور لائیو سٹاک کو جدت بخشنا ہے۔"

انسان ہو یا جانور چاہے پھر وہ دنیا کی کوئی بھی چیز ہو بہترین کارکردگی اور اچھی زندگی کی ضمانت، بہتر و صحت مند نگہداشت سے ہے۔ 

ارشاد باری تعالٰی ہے: (ترجمہ)

"اور حقیقت یہ ہے کہ تمہارے لئے مویشیوں میں ایک سبق ہے۔ انکے پیٹوں میں جو کچھ ہے اس میں سے ایک چیز (دودھ) تمہیں پلاتے ہیں اور تمہارے لئے ان میں سے بہت دوسرے فائدے بھی ہیں اور ان میں سے بعض کو تم کھاتے ہو۔"


کلیہ امور حیوانات کے طلباء و طالبات جہاں بہت سے دوسرے امور میں کردار ادا کررہے ہیں وہاں جانوروں سے حاصل ہونے والی لحمیات کی پیداوار میں اضافے کے لئے بھی ہنر مندی اور عقل مندی سے کام کررہے ہیں۔

طلباء اور طالبات اپنے علم کو بروئے کار لاتے ہوئے جانوروں کی جینیاتی سطح پہ کام کررہے ہیں تاکہ جینیانی اعتبار سے بہترین نسل اخذ کی جاسکے جو کہ بہترین پیداوار کی ضامن ہو۔ اس حوالے سے ماہر جینیات اور بین الاقوامی شہرت کے حامل وائس چانسلر چولستان ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سجاد خان صاحب نے کلیدی کردار ادا کیا جو کہ قابل ستائش ہے۔ انہوں نے دودھ کی پیداوار میں بہتری لانے کے ساتھ ازی خیلی، جبریلی جیسی بریڈز اور مرغیوں کی یونی گولڈ بریڈز بھی متعارف کروائی۔

 

جانوروں سے بہترین کارکردگی اور پیداوار کے حصول کے لئے طلباء اور طالبات نیوٹریشن میں اہم کردار ادا کررہے ہیں اور ایسی فیڈز بنا رہے ہیں جن کے زریعے جانوروں کو غذائی اعتبار سے صحت مند بنا کر ان سے حاصل ہونے والی لحمیات کی کوالٹی میں بہتری لانا ممکن ہو۔ دودھ اور گوشت دینے والے جانوروں کو تیار کرنے کے لئے مزید بہتر فیڈز بنائی جارہی ہیں۔

 پاکستان کی بہت سی کامیاب ڈیری اور پولٹری فیڈز ملز میں کلیہ امور حیوانات کے طلباء اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ بہت سے طلباء نے نیوٹریشن میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ جن میں پی ایچ ڈی ڈاکٹر محترمہ مہر النساء صاحبہ نے "اعزاز فضیلت" حاصل کرکے نہ صرف اپنا بلکہ کلیہ امور حیوانات کا نام روشن کیا۔

مزید برآں، لائیو سٹاک مینجمنٹ کے طلباء اور طالبات لائیو سٹاک کے شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ جو کہ کپاس اور گندم کے سب سیکٹر کو کراس کرتے ہوئے زراعت میں سب سے بڑا حصہ ہے۔ لائیو سٹاک اسی لاکھ دیہی خاندانوں کے لیے 35 سے 40 فیصد تک ذریعہ معاش ہے۔ لہذا اس میدان میں جدت لانے کے لیے طلباء و طالبات کلیدی کردار ادا کررہے ہیں۔ لائیو سٹاک کے طلباء اور طالبات جدید علم کے جدید علم کے زریعے دودھ اور گوشت کی پیداوار میں اضافے کے لیے کام کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی سائنسی اعتبار سے نگہداشت، ہائجین اور پھیلنے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے محنت کررہے ہیں۔ کلیہ امور حیوانات کی اہمیت ہمیشہ سے تھی اور رہے گی.

 اس باوقار کلیہ کے کے طالب علم ہونے کے ناطے ہم پر فرض ہے کہ ہم علم حاصل کرکے ہنر مندی اور عقلمندی سے نہ صرف ملک کو ترقی دیں بلکہ اس کلیہ کی شان و عزت میں اضافہ بھی کریں۔ 


ہمارا مشن:

"جانورں کی مؤثر پیداوار کے زریعے فوڈ سکیورٹی کے مسائل کا تدارک"

Comments